• کرم کی بھیک ملے تو حیات بنتی ہے        حضورﷺ آپ نوازیں تو بات بنتی ہے
  • رخِ حضورﷺ کا صدقہ یہ دن چمکتا ہے       آپ ﷺ کی زلفوں کے سائے سے رات بنتی ہے
  • ملے جو اذن ثنا ء کا تو لفظ ملتے ہیں       اگر ہو آپﷺ کی مرضی تو نعت بنتی ہے
  • در حبیبﷺ کی زیارت بڑی سعادت ہے       ہو آپﷺ کا بلاوہ تو برات بنتی ہے
  • جسے وسیلہ بنایا تمام نبیوں نے       اسے وسیلہ بناؤ تو بات بنتی ہے
Madina Munawara
الصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ
صَلَّی اللہُ عَلٰی حَبِیْبِہٖ سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ وَّاٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمْ
وہ جہنم میں گیا جو ان سے مستغنی ہوا
ہے خلیل اللہ کوحاجت رسول اللہ ﷺ کی
آج لے ان کی پناہ آج مدد مانگ ان سے
پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا
کون دیتا ہے دینے کو منہ چاہیے
دینے والا ہے سچا ہمارا نبی ﷺ
النَّبِيُّ أَوْلَىٰ بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ ۔ سورۃ احزاب (۶۔۳۳)
یہ نبی مسلمانوں کا ان کی جان سے زیادہ مالک ہے

شیخ شہاب الدین سہروردی رضی اللہ عنہ


معلم کائنات حضور اکرم ﷺ نے احکام الٰہی کی پابندی فر مائی اور لوگوں کو اللہ کے احکام کی پابندی کی تعلیم دی۔ آپ کے جاں نثار صحابہ کرام،تابعین ،تبع تا بعین ،ائمہ مجتہدین وبزر گان دین نے بھی احکام الٰہی و فرمان مصطفوی پرعمل پیرا رہ کر اللہ کی مخلوق کو عقیدہ توحید کے ساتھ ساتھ عشق مصطفٰی ﷺ کی تعلیم سے ر و شناس کرا یا۔

اللہ والے ان بزر گان دین نے اسلام میں در آئی برائیوں کو ختم کیا، اور اسلام میں ازسر نو روح پھونکنے کا کام کیا جن میں بہت سے مشہور سلسلے کے بزرگ شامل ہیں،اختصار کے ساتھ مطالعہ فر مائیں۔

سلسلہ قادریہ حضور سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ،561ھ۔۔۔ سلسلہ چشتیہ حضرت خواجہ ابو اسحاق شامی چشتی/حضرت شیخ خواجہ معین ا لد ین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ536ھ۔۔ سلسلہ رفاعیہ حضرت شیخ الکبیر احمد بن ا لر فاعی رحمۃاللہ علیہ578ھ۔۔۔ سلسلہ سہر ور دیہ سیدنا شیخ شہاب ا لدین سہر وردی ر حمۃاللہ632ھ۔۔ سلسلہ نقشبندیہ حضور شیخ محمد بہا اؤ الدین شاہ نقشبند رحمۃاللہ علیہ751ھ وغیرہ وغیرہ۔

شیخ شہاب ا لدین عمر ابو حفص سہر وردی بغدادی رحمۃ اللہ علیہ الرحمہ پیدائش:539/1145ء۔وفات۔ یکم محر م الحرام632ھ/ 25ستمبر 1234 ء) سلسلہ سہر وردیہ کے بانی اور مشہور بزرگ ہیں۔

آپ کی تعلیم ساتویں ہجری کے سر کردہ صوفیا اہلسنت اور سلسلہ سہر وردیہ کے سربراہ عبد ا لقا ہر ابو نجیب سہر وردی ا لصدیقی کے بھتیجے سے شروع ہوئی۔

آپ زنجان کے قریب قصبہ(سہرورد) میں پیدا ہوئے۔ جوانی میں بغداد تشریف لے گئے اور جامعہ نظامیہ میں تعلیم حاصل کی۔امام بیہقی، علامہ خطیب بغدادی اور امام قیشری سے حدیث سنی سکندریہ بھی گئے۔

حضور سید نا شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ عنہ کی صحبت کا شرف بھی حاصل کیا۔ درویشوں کی صحبت اختیار کی اور چلے مجاہدے بہت زیادہ کیے۔545ھ میں سلطان مسعود سلجوقی اور خلیفہ بغداد کی استدعا پر مدرسہ نظامیہ کے صدر مقر رہوئے۔آپ اکثر سبز چادر اوڑھا کرتے اور خچر پر سواری کرتے تھے۔ مزار پاک بغداد میں ہے۔

مشہو ر فقیہ و محدث حافظ ابن عساکر اور امام فخر الدین ابو علی واسطی آپ کے شاگرد اور مرید تھے۔(632ھ/1234 )میں آپ کا وصال ہوا۔

شیخ شہاب الدین کا سلسلہ سہروردیہ

صوفیہ کا ایک سلسلہ جو بغداد میں قائم تھا، اس سلسلے کے بہت مشہور بزرگ شیخ شہاب ا لدین سہر ور دی ہیں،آپ کے بہت سے شاگرد ومریدین بھی بہت مشہور ہوئے ۔آپ شیخ سہر وردی نے اسلام کی تعلیمات کی ترویج و اشاعت کا بہت کام کیا،آپ کی ایک کتاب اہل علم خاص کر صوفیا حضرات کے یہاں بہت مقبول ہے تصوف کے اسرار ورموز اور تزکیہ نفس کے اصول بہت نفیس پیرائے میں لکھے ہیں، خانقاہی حضرات و علما حضرات کو مطالعہ کر نا چاہیے ’’عوارف المعارف‘‘ میں خانقاہی نظام کے بارے میں بہت تفصیلات درج ہیں۔

ہندوستان میں انہوں نے اپنے بہت سے مرید بھیجے تھے۔ شیخ نورا لدین مبارک غزنوی، شیخ ضیاء الدین رومی، قاضی حمید ا لدین ناگوری وغیرہ ان کے مشہور خلفا تھے۔

آپ کے ایک خلیفہ شیخ بہا ء الدین زکریا( پیدائش1192ء) شیخ سہر وردی سے خلافت حا صل کر کے ہندوستان آئے اور ملتان میں اوچہ، اور پنجاب کے دوسرے مقامات پر سہروردیہ سلسلے کی خانقاہیں قائم کیں۔۔۔ آپ کے خطوط بہت مشہور ہیں، جن میں آپ نے دینی،اصلاحی، اخلاقی وتصوف کی تعلیم اپنے مریدوں کو لکھ کر دی اور تاکید بھی فر فرمائ۔

آپ کے انھیں خطوط کے اقتبا سات مشہور کتاب’’اخبارالا خیار ‘‘ میں شامل ہیں۔ان اقتباسات سے آپ کی علمی،روحانی،صوفیانہ تعلیمات پر روشنی ملتی ہے،آج بڑے سے بڑا مصنف بھی اخلاقی قدروں کی تفصیلات میں،اخبا را لا خیار کا حوالہ دیکر اپنی تحریر کو مستند بناتا ہے۔

سلسلہ سہر وردیہ میں تصوف کا اہتمام

یوں تو تمام سلا سل میں تصوف کا خاص اہتمام ہے اور بزر گوں کی تعلیم وتر بیت خوف خدا،عشق رسول ()،خدمت خلق ہی مریدوں اور خلق خدا کے لیے ضروری تعلیمات میں سے تھی۔ افسوس صد افسوس!۔

آج ان بنیادی تعلیمات جو کہ اصل تر بیت تھیں ،خانقاہوں میں کم ہو تا جا رہا ہے جو کی لمحہ فکریہ ہے۔۔۔ چشتیہ سلسلہ کے بعد ہندوستان میں سہر ورد یہ سلسلہ آیا اس سلسلے کی بنیاد شیخ ضیا ء الدین البو ال لنجیب سہر ورد ی (المتوفی1097ھ/1118ء) نے بغداد میں رکھی تھی۔

آپ امام ابو حامد ا لغزالی(540ھ) کے بھائی احمد غزالی کے مرید تھے اور بغداد کی جامعہ نظامیہ میں شافعی فقہ پڑھاتے تھے۔ مشہور زمانہ کتاب آداب المریدین آپ کی لکھی ہوئی ہے جو مطالعہ سے تعلق رکھتی ہے۔(مریدین ،متوصلین اور پیران عظام کو اس کتاب کا مطالعہ ضرور کر نا چاہیے)۔

حضرت حافظ محمد ہاشم قادری مصباحی جمشید پوری کے دیگر مضامین پڑھنے کے لیے کلک کریں

رب کا ماں باپ کا احترام کرو

تلاش مرشد

مشہور صوفی بزرگ شیخ الاسلام بہا ء الدین زکر یا ملتانی مر شد کا مل کی تلاش میں بغداد شریف میں حضرت شہا ب الدین کی مجلس میں جا پہنچے اور اپنا گو ہر مراد پالیا۔ مرشد کا مل نے بھی کمال محبت مرحمت فر ماتے ہوئے صرف تین ہفتوں کی ریاضت کے بعد آپ کو خلافت عطا فر مادی اور ملتان کی طرف جا کر دین اسلام کی نشر و اشا عت کا حکم فر مایا۔

سلسلہ سہر وردی کے بہت سے مشہور بزرگوں میں سید جلا الدین، مخدوم جہا نیاں جہاں گشت کا شمار ہو تا ہے، آپ کی محنت شاقہ سے، پنجاب،گجرات، احمدآباد، بنگال، وغیرہ میں سلسلہ سہر وردیہ کی اشاعت ہوئی اور دین اسلام کی تعلیم خوب دور، دور تک پہنچ گئی تمام سلاسل کے بزرگوں نے اپنی بے لوث خدمت سے ساری دنیا میں اسلام کی تعلیم کو پہنچایا۔

افسوس آج تو خانقا ہوں میں گروپ بندی ہو گئی ہے اور انتہائی خلفشار ہے، یاد رہے سلسلے پہلے بھی بہت تھے لیکن ہم ہی صحیح باقی سب غلط کا تصور بھی نہیں تھا،اب تو ہم ہی صحیح باقی سب ….. کی تعلیم ہی دی جارہی ہے جو فساد کا سبب بنی ہو ئی ہے،کچھ جگہوں کو چھوڑ کر حال اچھا نہیں الا ما شا اللہ۔

اللہ تعالی خیر فرمائے قطب عالم عارف باللہ  حضور سید غوث علی شاہ سیف اللہ سہروردی میسوری رحمۃاللہ علیہ چیراواں شریف بھی سلسہ سہر ور دیہ کے مشہور اور با فیض بزرگ ہیں آپ کی دینی و انسانی خدمات کا مطالعہ ضروری ہے اور ساتھ میں ان کی تعلیمات پر عمل کی بھی ضرورت ہے تاکہ بزر گوں سے محبت کا ثبوت دے سکیں۔

صوفیوں کی خصوصیت

معاذ ابن عمران سے منقول ہے کہ جس شخص(صوفی) میں دس صفات ہو نگی یا ان میں سے ایک بھی صفت ہو گی وہ اپنے قبیلے کا سردار اور اپنی قوم کا سر کردہ فرد ہو گا۔ وہ یہ ہیں۔

۔(1) پرہیز گاری۔

۔(2)سچائی۔

۔(3)فقہا ہیت، یعنی شریعت پر عمل ،فقہ پر عمل۔

۔(4) لوگوں سے خوش اخلاقی سے پیش آنا۔

۔(5) سچی مروت یعنی مخلوق خدا سے سچی محبت۔

۔(6) جو کچھ سنا اس کی طرف متوجہ ہو نا۔

۔(7) صحیح بات کہنا یعنی سچی بات کہنا۔

۔(8) طویل خاموشی اختیار کر نا۔

۔ (9 ) پریشان حال لو گوں کی مدد کر نا، چا ہے وہ دوست ہو یا دشمن سخاوت خوش دلی سے اللہ کی راہ میں خرچ کر نا۔

۔(محمد بن یوسف، امام: عقود الحبان،حید رآبادکن،ص295، فقہ و تصوف، شاہ عبد الحق محدث دہلوی علیہ ا لر حمہ)۔

توجہ فر مائیں کیا آج کے پیروں،فقیروں میں یہ خو بیاں موجود ہیں، کچھ کو چھوڑ کر الا ماشا اللہ حال اچھا نہیں، اللہ پاک ہم سب کو سچوں کے ساتھ رہنے کی توفیق دے۔ آمین ثم آ مین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم ۔

از قلم   : الحاج حافظ محمد ہاشم قادری صدیقی مصباحی

  خطیب و امام مسجد ہاجرہ رضویہ 

 

Bayans Murshid-e-Kamil

Annual Mehfil e Milad
Birthday Mehfil
Milad un Nabi Lahore
Milad un Nabi Lahore

Urs Mubarik complete List

Golden Sayings

Read Golden Sayings of Murshid E Kamil

Books & Booklets

Download Murshid E Kamil Books & Booklets

Waseel-e-Nijaat Part-47

Beliefs of Aqaid Ahle Sunnat Wa Jammat

Murshid Pak - Bayans

Murshid Pak - Bayans on Youtube